تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
أُولَـٰئِكَ لَهُمْ نَصِيبٌ مِّمَّا كَسَبُوا ۚ وَاللَّـهُ سَرِيعُ الْحِسَابِ ﴿بقرہ، 202﴾
ترجمہ: یہ وہ لوگ ہیں جو کچھ انہوں نے کمایا ہے اس سے (دنیا و آخرت میں) ان کو حصہ ملے گا اور اللہ بہت جلد حساب بے باق کرنے والا ہے.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ مقصد و ہدف تک پہنچنے کے لئے دعا کا اثر ہے.
2️⃣ مقصد کو پانے کے لئے دعا کے ساتھ ساتھ سعی و کوشش بھی شرط ہے.
3️⃣ دعا کرنا بھی ایک قسم کی کمائی ہے.
4️⃣ صرف انہی لوگوں کو حج کا فائدہ پہنچے گا جو حج کی ادائیگی کے بعد دنیا و آخرت کی بھلائی کے طالب ہوں.
5️⃣ خداوند متعال تمام انسانوں کے اعمال کا ایک ساتھ حساب کرے گا.
امیر المؤمنین علیہ السلام ارشاد فرماتے ہیں:
" معناه انه يحاسب الخلق دفعة كما يرزقهم دفعة؛
خداوند عالم تمام مخلوق کا حساب اسی طرح کرے گا جس طرح سب کو رزق ایک ساتھ دیتا ہے".
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ